Skip to content

صراط مستقیم

  1. جنکے ظاہر درست، باطن سیاہ ہیں، مذہب میں فتنہ ہیں، ابلیس کے خلیفہ ہیں۔

حدیث:جاہل عالم سے ڈرو اور بچو ، جس کی زبان عالم اور دل جاہل یعنی سیاہ ہو۔

  1. باطن درست لیکن ظاہر خراب۔ اِن کو مجذوب،معذور، سکر اور منفرد کہتے ہی.

؎عشق میں عقل ہی نہ رہی تو حساب ِ حشر کیا ؟ (تریاق ِ قلب)

مذہب کے لئے پریشانی، لیکن اللہ کے قرب میں ہوتے ہیں۔ مگر مزید مرتبہ حاصل نہیں کر سکتے بامرتبہ تصدیق نقالیئے زندیق۔ انہوں نے صدر ایوب ، بے نظیر اور نواز شریف جیسوں کو اُن کے دور ِ حکومت میں ڈنڈے مارے اور گالیاں دیں۔ تم کسی صاحب ِ اقتدار کو ڈنڈے مار کر دکھاؤ، یعنی یہ صرف اُن کی ذات تک محدود ہے دوسروں کے لئے نہیں ہے۔

  1. ظاہر درست باطن بھی درست ۔ظاہری عبادت کے علاوہ قلبی عبادت میں بھی ہوتے ہیں ۔ ان کو عالم ِ ربّانی کہتے ہیں۔ یہی منبرِ رسول اور دین کے وارث ہوتے ہیں اور جب کسی کا ظاہر و باطن ایک ہو جاتا ہے تو اُسے نائب اللہ کہتے ہیں ۔ اگر خواب میں یا روحانی طور پر حج کرتا ہے تو ظاہر میں بھی اُس کا درجہ ملتا ہے،بلکہ ظاہری حج سے بہت ہی زیادہ۔ روحوں کی نماز ظاہری نماز کی حیثیت رکھتی ہے، بلکہ کہیں زیادہ۔ اگر ظاہر میں نماز پڑھتا ہے تو باطن میں بھی اس کی نماز معراج بن جاتی ہے، یہی لوگ ہیں ،جسم ادھر، روح اُدھر،فقر کے محکمے میں ان کو معارف بھی کہتے ہیں۔ جبکہ عاشق کے لئے رب کا دیدار ہی کافی ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں دیدار ہو ہی نہیں سکتا لیکن یہ دیدار والا علم حضورؐ سے شروع ہو چکا ہے۔ بقول امام ابو حنیفہ:’’میں نے ننانوے(۹۹) مرتبہ رب کو دیکھا ہے‘‘۔بایزید بُسطامی کہتے ہیں :’’میں نے ستّر (۷۰)مرتبہ رب کا دیدار کیا ہے‘‘۔دیدار لطیفہ انّا سے ہوتا ہے، اور تم انّا کی تعلیم اور ذکر سے انجان ہو۔

Copyright © 2025 Mehdi Foundation International