Skip to content

تقدیر

تقدیر دو طرح کی ہوتی ہے، ۱-ازل ...... اور ...... ۲۔معلق۔

بعض لوگ کہتے ہیں کہ جب مقدر میں رزق لکھ دیا تو اس کیلئے گھومنا پھرنا کیا؟ مخدوم جہانیاں نے کہا کہ رزق کو حاصل کرنے کیلئے گھومنا پھرنا بھی مقدر میں لکھ دیا۔

مثال کے طور پر جیسا کہ آپ کیلئے پھولوں کا گلدستہ چھت پر رکھ دیا گیا ہے۔ "یہ تقدیر ازل ہے" اِسے حاصل کرنے کیلئے آپ کو سیڑھیوں کے ذریعے چھت پر پہنچنا ہے۔ "یہ تقدیر معلق ہے" جو آپ کے اختیار میں ہے اور اسی معلق کا حساب کتاب ہوگا ، نہ کہ تقدیر ازل کا! آپ چھت پر پہنچیں گے اور اپنا نصیب حاصل کرلینگے۔اگر آپ نے سستی کی اور چھت تک نہ پہنچے تو اس سے محروم ہوجائیں گے۔ دوسرا شخص جس کے مقدر میں چھت پر گلدستہ نہیں ہے وہ اگرسیڑھیوں کے ذریعے یا سخت محنت سے بھی چھت پر پہنچ جائے تو وہ محروم ہی ہے۔

Copyright © 2025 Mehdi Foundation International