مریخ اوردیگر سیاروں پر شبیہ کا راز
حضرت عیسیٰ کی ہستی کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے کیونکہ وہ اللہ کے بہت قریب ہیں۔ اُن کی تصاویر کئی سیاروں اور کئی مقامات پر ظاہر ہو رہی ہیں۔ موجودہ زمانے کے بہت سے لوگ اُن سے ملاقات کا شرف حاصل کرچکے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف گوہر شاہی جو روئے زمین پر موجود ہیں اُن کا کوئی ایک مسکن نہیں، پوری دنیا میں گھومتے رہتے ہیں۔ مریخ کے علاوہ دوسرے سیاروں میں بھی اُن کی تصویریں دیکھی جا سکتی ہیں۔ اور انٹرنیٹ (www.goharshahi.com) پر اُن کی کتابیں پڑھی جا سکتی ہیں۔ ان کا تعلق پاکستان سے ہے۔ وہ صوفی سلسلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ حضرت گوہر شاہی فرماتے ہیں کہ میں نبی نہیں ہوں لیکن مجھے محمدﷺ اور عیسیٰ اور دوسرے نبیوں کی حمایت حاصل ہے۔ وہ کہتے ہیں ”اگر کسی کا مذہب ہے لیکن اُس کے دل میں اللہ کی محبت نہیں ہے، اس سے وہ بہتر ہیں جن کا کوئی مذہب نہیں لیکن اللہ کی محبت ہے“۔
مسلم علماء اُن کو کہتے ہیں کہ تم کہو کہ مسلمان سب سے اچھے ہیں۔ لیکن وہ کہتے ہیں”سب سے اچھا وہ ہے جس کے دل میں اللہ کی محبت ہے خواہ وہ کسی بھی مذہب سے ہو“۔ مسلم علماء کہتے ہیں کہ کلمۂ محمدی پڑھے بغیر کوئی جنت میں نہیں جا سکتا۔ وہ کہتے ہیں اِس جسم کو ادھر ہی رہنا ہے، روحوں کو جنت میں جانا ہے۔ چمکتی ہوئی روحیں جنت میں جا کر ہی کلمہ پڑھ لیں گی۔ وہ کہتے ہیں کلمے کا مطلب کسی بھی نبی کے کلمے سے مراد ہے۔ مسلمانوں کا ایک فرقہ کہتا ہے کہ یہ تصوف اوردل کی تعلیم سب باطل ہے۔ لیکن وہ کہتے ہیں کہ دل کی پاکیزگی کے بغیرسب کچھ باطی، رائیگاں اور چھلکے کی مانندہے۔ مسلم عقیدے میں ایک دفعہ جنم ہوتا ہے۔ لیکن حضرت گوہر شاہی نے کتاب دین الٰہی میں لکھا ہے کہ دنیاوی روحوں کا جنم کئی بار ہوتا ہےجبکہ صرف آسمانی روح کاجنم ایک بار ہوتا ہے۔ اُن کی انہی تعلیمات کی وجہ سے بہت سے مسلمان اُن کے دشمن ہوگئے ہیں ان ہی بنا پر حکومتِ پاکستان نے کتاب دین الٰہی پر پابندی لگا دی ہے۔ اُنہیں کئی دفعہ بم کے حملوں سےاُڑانے کی کوشش کی گئی۔ مسلم کی کئی تنظیموں نے لاکھوں روپے اُن کے سر کی قیمت رکھی ہوئی ہے۔ جبکہ حکومت پاکستان نے اُنہیں توہین مذہب کے کیس میں ملوث کیا ہوا ہے۔ وہ کسی مذہب کا پرچار نہیں کرتےبلکہ اللہ کی محبت اور عشق کو دلوں میں اُتارنے کا طریقہ سکھاتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جب تمہارا تعلق اللہ سے جڑ جائے گاتو وہ خود ہی تمہیں ہدایت کا راستہ دکھائے گا۔ کئی لوگوں کو دورانِ مشق دل پر اللہ لکھا نظر آتا ہے۔ وہ کہتے ہیں جس زبان کا بھی لفظ اللہ کی طرف اشارہ کرتا ہے وہ قابلِ تعزیم اور قابل فیض ہے۔ ہر مذہب کے لوگ اُنہیں پیار کرتے ہیں بلکہ امریکہ، برطانیہ، افریقہ، یورپ، مڈل ایسٹ اور ایشیاءمیں کئی چرچوں، گُردواروں، مندروں اور مسجدوں میں وہ خطاب کر چکے ہیں۔ بہت سے بیمار لوگ جنہیں ڈاکٹروں نے لاعلاج قرار دے دیا تھا وہ بھی اُن کے دم کے پانی سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔ اور وہ اس اللہ کی محبت کی تعلیم کو عام کرنے اور بیماریوں کے روحانی علاج کیلئے لندن میں آل فیتھ اسپریچوئیل آرگنائزیشن کے نام سے ایک بہت بڑا ادارہ فری کھولنے کا پلان کرچکے ہیں جو اسی سال عالمگیر کام کرنا شروع کردے گا۔
آپ سے گزارش ہے کہ کسی بھی مذہبی، ملکی اور نسلی تعصب کی وجہ سے رب کی نشانیوں کو جھٹلانےکی جرأت نہ کریں
شاید یہ بندہ رب نے تمہاری اصلاح اور امداد کے لئے بھیجا ہو۔ اسے ڈھونڈیں اور ذاتی طور پر اس کی ریسرچ کریں۔ اگر کوئی گروہ یا ادارہ ان کے متعلق معلومات چاہتا ہو تو ہم سے رابطہ کریں، ہم منصفانہ پوری پوری معلومات مفت فراہم کریں گے۔ اگر ممکن ہوا تو اُن سے ملاقات کا بھی اہتمام کرا دیں گے۔ ہمارا ادارہ عرصہ7سال سے برطانیہ میں اُن تعلیمات کودنیا کے چپے چپے میں پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ جبکہ ادارہ آل فیتھ اسپریچوئیل آرگنائزیشن آئیرلینڈ، صوفی مومنٹ امریکہ اور انجمن سرفروشان اسلام پاکستان رجسٹرڈ بھی ہم سے منسلک ہوچکے ہیں۔
ریگز انٹرنیشنل
ناسا نے بڑی مشکل سے، کئی سیاستدانوں کے اسرار پر بڑے عرصے کے بعد مریخ پر تصویر کا اقرار کیا ہے جبکہ دوسرے سیارو کی تصویروں کو چھپائے ہوئے ہے۔ اب اسی طرح مشابہت کی تصدیق کیلئے حیل وحجت کررہا ہے
یہ تصاویر مارک جے کالوٹو کی کتاب مارشین اینگماز سے لی گئی ہیں
یہ تصاویر روشنی اور تاریکی میں تناسب کے پانچ مختلف درجے دکھاتی ہیں۔ یہاں موجود سب سے زیادہ تناسب رکھنے والی تصویر کی مماثلت ناسا کی اُس تصویر 35A72سے ہے جو وائکنگ نے بھیجی تھی۔