Skip to content

رسولوں کے کلمے یہ ہیں

عیسائیوں کا کلمہ

لاالہٰ الا اللہ عیسیٰ روح اللہ

ترجمہ:اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں عیسیٰ اللہ کی روح ہیں

یہودیوں کا کلمہ

لا الہٰ الا اللہ موسیٰ کلیم اللہ

ترجمہ:اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں موسیٰ اللہ سے بات چیت کرتے ہیں

ابراھموں کا کلمہ

لا الہٰ الا اللہ ابراھیم خلیل اللہ

ترجمہ:اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ابراھیم اللہ کے دوست ہیں

مسلمانوں کا کلمہ

لا الہٰ الا اللہ محمد رسول اللہ

ترجمہ:اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں محمد اللہ کے رسول ہیں

جبکہ ہندو اور سکھ دین ِ آدم اور دین ِنوح کی ایک کڑی ہیں۔آدم کی حجر اسود(پتھر) کی تعظیم سے اِن میں بھی پتھر پوجنے کی ریت چل پڑی۔کشتی ِنوح سے بچے ہوئے لوگوں نے بھی ہندوستان میں جاکر تبلیغ کری تھی اور خضر سے بھی اِن کے گروؤں کو فیض ملا تھا، اور اِن کی دعاؤں میں آدم (شنکر جی) اور خضر(وشنو مہاراج) کے نام شامل ہیں۔

ہر مذہب والا خواہ کوئی بھی زبان رکھتا ہو لیکن یہ کلمے اللہ کی سریانی زبان میں اُس کی پہچان اور نجات ہیں.عام انسان کیلئے روزانہ کم از کم [33] مرتبہ اللہ اور رسول کو صبح اور شام یاد کرنا ضروری ہے۔ دنیاوی مصیبتوں سے محفوظ کیلئے روزانہ(99) مرتبہ صبح اور شام یا جتنا بھی ہوسکے، مصیبت کو ٹالنے کیلئے پانچ ہزار(5,000)، پچیس ہزار(25,000)یا بَہتّر ہزار(72,000)کئی آدمی ایک ہی نشست میں بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں۔آخری حد سَوا لاکھ(125,000)ہے۔

دِل کو صاف کرنے اور گناہوں کے دھبّے مٹانے کیلئے سانس کی مشق، سانس لیتے وقت ’لا الہٰ الا اللہ‘ اور سانس نکالتے وقت باقی اگلا حصّہ پڑھیں،سانس نکالتے وقت دھیان دِل کی طرف ہو۔اللہ سے محبت اور قرب حاصل کرنے کیلئے دوسرا طریقہ ہے جو بغیر رب کی رضا کے مشکل ہے۔ کتاب میں درج شدہ طریقے کے مطابق دِل کی دھڑکن کو تسبیح بنانا پڑتا ہے اور دھڑکنوں کے ساتھ صرف اللہ کے خالص الفاظ کو ملانا پڑتا ہے۔ جتنا ہوسکے روزانہ اِس کی بھی مشق کریں۔کسی کا دھیان کے ذریعے، کسی کا بغیر دھیان کے بھی اور کسی کا قلب و روح کی بیداری کے بعد ہر وقت بھی خود بخود ذکر جاری ہوسکتا ہے۔

اللہ کے دوستوں کا ذکر بَہتّر ہزار روزانہ ہوتا ہے جبکہ عاشقوں کا ذکر سَوا لاکھ تک پہنچ جاتا ہے۔ اگر لطائف بھی ذکر میں لگ جائیں تو اُسکے ذکوریت کا شمار کراماً کاتبین کے بھی بس میں نہیں رہتا۔

؎کوئی فرش پر کوئی عرش پر
کوئی کعبے میں کوئی روئے ِخدا
(تریاق قلب)

مذہب والے اسم ِاللہ کے علاوہ نبی کے نام کو بھی دِل میں جمانے کی کوشش کیا کریں تاکہ اسم اللہ کنٹرول میں رہے۔وجد، جذب یا جلال کی صورت میں نبی کا کلمہ اُس وقت تک پڑھیں جب تک وہ حالت ختم نہ ہو اور دیکھے ہوئے مرشد کو بھی خیال میں لائیں تاکہ اُس کی روحانی طاقت دِل پر اللہ نقش کرے۔ جن کا کوئی مذہب نہیں، خدا خبر اُن کا نصیبہ کس کے پاس ہے یا کہیں بھی نہیں ہے۔ وہ باری باری مشق کے دوران پانچوں مرسلین کے نام کا تصور کریں اور جس بھی دیکھے ہوئے ولی پر یقین رکھتے ہیں اُس کا بھی خیال لائیں۔پھر جس کے آپ ہیں وہ اندر سے بولنا شروع کردے گا یعنی آپ کا رُخ، محبت اور دِل اُسی کی طرف مائل ہوجائیگا۔

کسی زمانے میں اہل ِکتاب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئے تھے، آپس میں اکھٹا کھانا پینا اور ایک دوسرے سے شادیوں کی اجازت ہوگئی تھی۔ اِسی طرح اِس زمانے میں اہل ِذکر بھی ایک ہوجائینگے۔ اہل کتاب والے عارضی تھے کیونکہ کتاب زبان پر تھی…نکل گئی اور یہ مستقل ہونگے کیونکہ اللہ کا نام اور اُس کا نور خون اور دِل میں ہوگا۔جو بیماری خون میں چلی جائے یا جس کی محبت دِل میں اُتر جائے اُس کا نکلنا مشکل ہے۔


پانی پانی ہی ہے لیکن جب رگڑا لگتا ہے تو بجلی بن جاتا ہے۔ دودھ کو رگڑتے ہیں تو مکھن بن جاتا ہے۔ اسی طرح آسمانی کتابوں کی اصلی آیتوں کا جب تکرار کرتے ہیں تو نور بن جاتا ہے۔آیتوں اور صفاتی اسماء کے تکرار سے صفاتی نور بنتا ہے جس کی پہنچ ملائکہ تک ہے جو بلواسطہ ہے۔ یہ وحدت الوجود کا مقام ہے لیکن اللہ کے ذاتی نام کے تکرار کے نور کی پہنچ ذات تک ہے جو بلا واسطہ ہے۔ یہ وحدت الشہود سے تعلق رکھتا ہے۔


بہت سے لوگ اپنے مذہب کے نبی اور ولیوں کا بہت ہی احترام اور عقیدت، محبت رکھتے ہیں لیکن دوسرے مذاہب کے نبیوں ولیوں سے بغض و عناد اور دشمنی رکھتے ہیں۔ایسے لوگ بھی اللہ کی طرف سے کوئی مقام حاصل نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ جن کی برائی کرتے ہیں وہ بھی اللہ کے دوستوں میں سے ہیں اور اللہ کی مرضی سے ہی مختلف مذہبوں اور قوموں میں تعینات کئے گئے۔

Copyright © 2025 Mehdi Foundation International