حضرت گوہرشاہی کی باطنی شخصیت کے چند حقائق
19سال کی عمر میں جسۂ توفیق ِ الٰہی ساتھ لگا دیا گیا تھا جو ایک سال رہااور اُس کے اثر سے کپڑے پھاڑ کر صرف ایک دھوتی میں جام داتارؒ کے جنگل میں چلے گئے تھے۔
جسۂ توفیق ِالٰہی عارضی طور پر ملا تھا، جو کہ 14 سال غائب رہا اور پھر 1975 میں دوبارہ سیون شریف کے جنگل میں لانے کا سبب بھی یہی جسۂ توفیق ِالٰہی ہی تھا۔
25 سال کی عمر میں جسۂ گوہر شاہی کو باطنی لشکر کے سالار کی حیثیت سے نوازا گیا، جس کی وجہ سے ابلیسی لشکر اور دنیاوی شیطانوں کے شر سے محفوظ رہے۔
جسۂ توفیق ِالٰہی اور طفلِ نوری ، ارواح ، ملائکہ اور لطائف سے بھی اعلیٰ (Special) مخلوقیں ہیں،
ان کا تعلق ملائکہ کی طرح براہ ِراست رب سے ہے اور ان کا مقام ، مقامِ احدیت ہے۔
35 سال کی عمر میں 15 رمضان 1976 کو ایک نطفۂ نور قلب میں داخل کیا گیا،
کچھ عرصہ بعدتعلیم و تربیت کے لئے کئی مختلف مقامات پر بلایا گیا۔ 15 رمضان 1985 میں جبکہ آپ دنیاوی ڈیوٹی پر حیدرآباد مامور ہوچکے تھے، وہی نطفۂ نور طفلِ نوری کی حیثیت پا کر مکمل طور پرحوالے کر دیا گیا، جس کے ذریعے دربارِ رسالتؐ میں تاجِ سلطانی پہنایا گیا۔ طِفلِ نوری کو بارہ سال کے بعد مرتبہ عطا ہوتا ہے لیکن دنیاوی ڈیوٹی کی وجہ سے یہ مرتبہ ۹ سال میں ہی عطا ہوگیا۔