Skip to content

دینِ الٰہی

تمام دین اس دنیا میں نبیوں کے ذریعے بنائے گئے۔ جبکہ اس سے پہلے خود عشق، خود عاشق، خود معشوق تھا۔اور وہ روحیں جو اس کے قرب، جلوے اور محبت میں تھیں وہی عشق الٰہی، دین الٰہی اور دین ِحنیف تھا۔ پھر اُن ہی روحوں نے دنیا میں آکر اُس کو پانے کیلئے اپنا تن من قربان کردیا۔یہ پہلے خاص تک تھا، اب روحانیت کے ذریعے عام تک بھی پہنچ گیا۔

حدیث:حضرت ابو ہریرہ:مجھے حضور پاک سے دو علم حاصل ہوئے ایک تمہیں بتا دیا، دوسرا بتاؤں تو تم مجھے قتل کردو!

جب پانی کے حوض سے خشک کتابیں نکلیں تو مولانا روم نے کہا:ایں چیست؟ شاہ شمس نے کہا:
"ایں آں علم است کہ تو نمی دانی۔"

جب موسیٰ نے کہا کہ کیا کچھ اور علم بھی ہے؟ تو اللہ نے کہا کہ خضر کے پاس چلا جا!

ہر نمازی کی دُعا:"اے اللہ مجھے اُن لوگوں کا سیدھا راستہ دکھا جن پر تیرا انعام ہوا!"

علامہ اقبالؒ: اس کو کیا جانے بچارے دو رکعت کے امام!

وہ روحیں جو ازل سے ہی بامرتبہ ہیں۔اللہ جن سے محبت کرتا ہے اور جو اللہ سے محبت کرتی ہیں۔دنیا میں آکر بھی رب کی نام لیوا ہوئیں،مثلاً عیسیؑ زچگی میں ہی بول اُٹھے تھے کہ میں نبی ہوں جبکہ حضرت مریم کو پیدائش سے پہلے ہی جبرائیل بشارت دے چکا تھا۔موسیٰ کے متعلق فرعون کو پیشن گوئی تھی کہ فلاں قبیلے سے ایک بچہ پیدا ہوگا جو تمہاری تباہی کا سبب بنے گا اور اللہ کا خاص بندہ ہوگا۔ حضور پاک نے بھی کہا تھا:’’میں دنیا میں آنے سے پہلے بھی نبی تھا۔‘‘بہت سی محبّ اور ازلی ارواح مختلف مذاہب اور مختلف اجسام میں موجود ہیں۔

Copyright © 2025 Mehdi Foundation International