Skip to content

تصوف میں اہمیت قلب کو ہے

کسی نے ضربوں،کسی نے کبڈی، کسی نے ڈانس، کسی نے دیواریں بنائیں اور ڈھائیں اور کسی نے ورزش کے ذریعے دِل کی دھڑکن کو اُبھارا پھر اس کے ساتھ اللہ اللہ ملانے میں آسانی ہوگئی اور بتدریج اللہ اللہ سب لطائف تک خود ہی پہنچ گیا۔اور کچھ لوگ گہرائی میں جائے بغیر انکی نقل کرنے لگے۔ اُنہوں نے بھی اللہ اللہ کے ساتھ ڈانس شروع کردیا۔دھڑکنوں کے ساتھ اللہ اللہ تونہ سمجھ اور نہ ملا سکے البتہ اُنکی روح ِحیوانی جس کا تعلق اُچھل کود سے ہے، اللہ کے نام سے مانوس ہوگئی۔ اسی طرح موسیقی کے ساتھ اللہ اللہ ملانے سے روح ِ نباتی بھی مانوس اور طاقتور ہوتی ہے۔ موسیقی روحِ ِنباتی کی غذا ہے۔ امریکہ میں کچھ فصلوں پر موسیقی کے ذریعے تجربہ کیا گیا۔ایک ہی جیسی فصل ایک ہی جیسی زمین پر اُگائی گئی۔ ایک میں دِن رات موسیقی اور دوسری کو خاموش رکھا گیا۔جبکہ موسیقی والی فصل دوسری سے نشوونما میں بہت بہترہوئی۔

نفس بہت موذی ہے۔ پاک ہونے کے بعد بھی بہانے خور ہے۔جبکہ اس کی پسند سازوآواز ہے۔ کچھ لوگوں نے ساز کے ذریعے نفس کو متوجہ کرکے اُس کا رُخ اللہ کی طرف موڑنے کی کوشش کری۔ کچھ لوگوں نے گٹار کے ساتھ اللہ اللہ ملایا اور نہ سہی کم از کم کان کی عبادت تک پہنچ گئے۔ مجھے ایک گٹار والے نے قصّہ سنایا تھا کہ میں شوقیہ فارغ وقت گٹار کی تار کے ساتھ اللہ اللہ ملاتا رہتا ہوں۔ کبھی کبھی جب نیند سے بیدار ہوتا ہوں تو میرے اندر سے اُسی طرح اللہ اللہ کی آواز آرہی ہوتی ہے۔ ایسے لوگ دوسرے اشغال یعنی گانے بجانے والوں اور تماشائیوں سے بہتر ہوگئے۔لیکن کسی ولائت کے مرتبہ تک نہ پہنچ سکے۔یہ لگن، تڑپ اور تلاش والے لوگ ہوتے ہیں اور کسی کامل کے ذریعے کسی منزل تک پہنچ جاتے ہیں۔اسلام میں بھی اور دوسرے مذاہب کے صوفیوں نے بھی کسی نہ کسی طریقہ سے رب کے نام کو اپنے اندر جذب کرنے کی کوشش کی۔جو فعل رب کی طرف موڑے اور اُس کے عشق میں اضافہ کرے وہ ناجائز نہیں ہے۔

حدیث: "اللہ عملوں کو نہیں بلکہ نیتوں کو دیکھتا ہے۔"

شریعت والے اس کو معیوب اور غلط سمجھتے ہیں کیونکہ وہ شریعت سے ہی مطمئن اور سیراب ہو جاتے ہیں۔لیکن وہ لوگ جو شریعت سے آگے عشق کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں، یا وہ لوگ جو شریعت میں نہیں ہیں اِنہیں کچھ اور متبادل کرنے سے کیوں روکا جاتا ہے؟

Copyright © 2025 Mehdi Foundation International